بندر اور چڑیا کی کہانی


بندر اور چڑیا کی کہانی


sparrow and monkey story in Urdu


جنگل میں کہیں ایک بڑا درخت اُگ آیا۔
 
اس کی لمبی شاخوں پر چڑیوں کے جوڑے نے اپنا گھربنا رکھا تھا۔

 ایک دن سردیوں کے موسم میں جب یہ جوڑا خوشی سے بیٹھے ہوئے تھے کہ
 ہلکی ہلکی بارش ہونے لگی۔

 کچھ دیر بعد ایک بندر تیز ہواؤں سے بے حال ہو کر درخت کے نیچے    کھڑا ہو گیا
 اور اس کے دانت سردی سے چہک رہے تھے۔

جب مادہ چڑیا نے اسے اس حالت میں دیکھا تو اس نے بندر سے کہا:

 اپنے ہاتھوں اور پیروں سے  تو انسان لگتا ہے۔


 تو آپ خود کا    گھر کیوں نہیں بناتا؟


بندر غصے میں آ گیا اور چیخ کر بولا: تم اپنے کام سے کام رکھو،  اپنا منہ بند کیوں نہیں کرتی؟


لیکن مادہ چڑیا بندر کو مشورہ دیتی رہی۔


بندر نے دل میں سوچا  کہ میری بھی کوئی عزت ہے؟ دیکھو ذرا،یہ چھوٹی سے مخلوق میری بے عزتی کر رہی ہے اورمجھے باتیں سنا رہی ہے۔


 یہ گستاخ عورت سوچتی ہے کہ وہ ایک پڑھی لکھی عورت ہے اور بکواس نہیں چھوڑے گی۔

 مجھے اسکو سبق سکھانا چاہیے۔ میں اسے کیوں نہ مار دوں؟


 مادہ چڑیا ابھی تک بولے جا رہی تھی۔


بندر نے چڑیا  سے کہا: تم کیوں پریشان ہو؟


لیکن مادہ چڑیا مسلسل بولتی رہی۔


اب تو بندرکی برداشت جواب دے گئی۔


 بندر  لپک کر درخت پر چڑھ گیا اور گھونسلےکے ٹکڑے ٹکڑے  کر دیے۔


سبق


 اپنی نصیحت صرف ان لوگوں کو کرو جو اس کے مستحق ہیں ورنہ نقصان اُٹھاو گے۔



 بچوں کے لیےمزید سبق آموز کہانیاں