دسمبر کی چھیٹیاں اور والدین کی ذمہ داریاں

 


 

کو دسمبر کی چھٹیاں ہوچکی ہیں۔  بچوں 

کتنے اچھے ہیں وہ تعلیمی ادارے جنہوں نے چھٹیوں کا کام نہیں دیا۔

۔بچے آج بہت خوش ہیں۔ چنانچہ انکی خوشیوں پر اپنی انا کا پانی مت پھیریے

انہیں کھیلنے دیں، ”انجوائے“ کرنے دیں۔

 البتہ سردی سے بچانے کا اہتمام بھی کرتے رہیں۔

 

بچے دسمبر کی چھٹیاں کیسے گزاریں؟


چند تجاویز

بچوں کو ڈانٹ ڈپٹ نہ کریں۔ اپنے غصے اور الجھن پر قابورکھیں۔ یہ دوہفتے آپ کے پاس رہیں گے

چنانچہ محبت سے پیش آٸیں۔ چند دن کے مہمان ہیں پھر سے سکول کھل جاٸیں گے اور سارا دن کوہلو کے بیل کی طرح کبھی سکول، کبھی مدرسہ، کبھی ٹیوشن ”چل سو چل“ ہوگی۔ انہیں

 یہ دن آرام سے گزارنے دیں۔

2-

انہیں مرضی سے کھیلنے دیں۔ البتہ صبح 8 بجے تک اور شام 5بجےکے بعد  "انڈور" گیمز کی طرف راغب

 کریں۔

-3


مختلف کہانیوں کی کتابیں لاکر دیں۔بچے بڑے شوق سے پڑھیں گے۔


”پاپا“ حضرات بچوں کو اپنے آفس، دوکان، ورکشاپ وغیرہ کا وزٹ کرواٸیں۔


بچوں کیساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں۔ انکے ساتھ باتیں کریں اچھی اچھی باتیں سکھاٸیں۔


بچوں کے کلاس فیلوز کو اپنے گھربلاٸیں انہیں کھاناکھلاٸیں بچوں کو ساتھ مل۔کر دن گزارنے دیں۔


7-

اپنے قریبی رشتہ داروں کے ہاں لیکر جاٸیں۔


8-

قریبی سیرگاہ میں لیکر جاٸیں اور بچوں کو کہیں کہ واپس آکر ہم ”آج کی سیر“ کے عنوان سے

 مضمون/کہانی لکھیں گے۔

9-

بچوں کو ایک پیاری سی ڈاٸیری اور دو تین کلر پنسل لیکر دیں جسمیں وہ ڈاٸری لکھا کریں۔ اس

 بچے کی یادشات بہت بہترہوجاتی ہے۔


اسکے علاوہ چھوٹے بچوں کو ڈاٸری کی بجائے کلر بک لیکر دیں۔ بچے بہت خوش ہونگے۔

 

10-

بچوں کی پسند کے کھانے بناکرکھلاٸیں۔


11-

بچوں کو پیدل سیر کرواٸیں۔ خود بھی صبح کی سیر یا شام کی سیرکریں اور بچوں کو بھی ساتھ پیدل

 سیر کروائیں۔


12-

بچوں کو گھر کےباہر باغیچہ بناکر دیں۔ یا گملے لے دیں جسمیں وہ پودے لگاٸیں ان میں کچھ وقت

 مصروف رہیں۔


13-

بچوں کو اچھی اچھی معلومات، مزاحیہ، اسلامی اور اخلاقی تربیت متعلق ویڈیوز دکھائیں۔ مدنی

 چینل۔ غلام رسول اور کنیز فاطمہ سیریز بہت دلچسپ اور معلوماتی ہیں دکھائی جاسکتی ہیں۔


14-

بچیوں کو ماٸیں کھانا پکانا سکھاٸیں۔ گھر صاف ستھرا رکھنے میں ساتھ ملائیں۔ بچوں کو برتن دھونا،

 کپڑے دھونا، کمروں کی صفائی کرنا وغیرہ سکھائیں۔


15-

بچوں کو دو حصوں میں تقسیم کرکے دعوت دعوت کھیل کھلیں۔پھربچوں کو سکھاٸیں کہ مہمانوں

 سے کیسے ملناہے، انہیں کھانا وغیرہ کیسے پیش کرناہے، ان سے باتیں کیسے کرنی ہیں، اسطرح بچے

 مہمان بننا اور میزبان بننا سیکھ جائیں گے۔


16-

بچوں کو ساتھ ملاکر مسجد کی صفاٸی، گلی محلے کی صفائی، جنازہ گاہ کی صفاٸی، اپنے فوت شدگان کی

 قبروں کی صفاٸی وغیرہ کیلیے لیکر جاٸیں۔ بہترین مشق ہے۔


17-

رات کو سونے سے پہلے انہیں نبی کریم اور صحابہ کرام کے واقعات سناٸیں۔ بہت آسان ہے۔ دن میں موباٸل میں کوئی واقعہ دو تین دفعہ پڑھ لیں یاد ہوجاۓ گا رات کو بچوں کو سنا دیں۔

یا پھرمارکیٹ سے کتابیں خرید لیں۔ 


18-

بچوں کواپنے ساتھ نماز پڑھنے کیلیے مسجد لیکر جائیں۔


 19-

بچوں کو نانو کے گھر، پھوپھو کے گھر، خالہ کے گھر، چچاکے گھر لیکر جائیں۔


20-

اگر چھٹیوں کا کام ملا ہے تو روزانہ کچھ دیر کیلیے کام بھی کروائیں۔


 

احباب گرامی

اگر آپ نے ان بیس تجاویز میں سے کم از کم 5 پر عمل کرلیا یقین کریں آپ نے اچھے والدین ہونے

 کا حق ادا کردیا۔


یہ کام بچوں کو نہ کرنے دیں۔


1۔ مغرب کے بعد گھر سے باہر کھیلنا

2۔ رات کو دیر تک جاگنا

3۔ صبح کو دیر تک سونا

4۔ گالی نکالنا

5۔ جھوٹ بولنا

6۔ ایک دوسرے کے سامنے کپڑے بدلنا

7۔ لگاتار 25منٹ سے زاٸد موباٸل سکرین دیکھنا

8۔ ایک دوسرے کی چیزیں چرانا یا بغیر اجازت استعمال کرنا

10۔ سمجھدار بچوں کو نماز میں سستی

 

 ان شاء اللہ میں بھی اپنے بچوں کو یہ باتیں سکھاو نگا۔ آپ بھی ارادہ کریں۔ اور اپنے پیاروں کو 

بھی یہ باتیں شئیر کریں تاکہ وہ بھی عمل کریں۔ جزاك اللهُ


یہ بھی پڑھیں


بچوں کی تربیت اور ماں کا کردار

Tags