کاغذی پھول اور بغیر عشق رسول کے مسلمان
اس دن ، اسے کافی عرصے پہلے کی ایک بات ، ایک واقعہ یاد آگیا
وہ اپنے ایک عزیز کے گھر گیا تھا ، ٹی- وی لاؤنج میں داخل ہوتے ہوئے اس کی نظر ، صوفے کے برابر ، کارنر میں رکھے ، ایک
خوبصورت ، سرسبز پودے پر پڑی ، دو سرخ اور تازہ پھول بھی اس کی شاخوں پر کھلے ہوئے تھے
پھول پودے اسے بہت پسند تھے اسی لئیے وہ فوراً اس طرف متوجہ ہوا تھا
صوفے پر بیٹھے ، اس نے ہاتھ بڑھا کر ساتھ رکھے پودے کی وہ شاخ جس پر ایک پھول کھلا ہوا تھا ، کو پکڑ لیا
پھر جونہی اس نے
پھول کو سونگھنے کے لیے اپنی ناک کے قریب لانے کا ارادہ کیا ، تو سامنے بیٹھے
اس کے عزیز نے کہا ،
"یہ آرٹیفیشل ہے ، مصنوعی ۔۔۔۔"
اس کا ہاتھ ایکدم سے رک گیا ، لیکن اتنی دیر میں پھول اس کی ناک کے کافی قریب آچکا تھا ، اس میں کوئی خوشبو نہیں تھی ، جسے
سونگھنے کا اس کا ارادہ تھا
اپنے عزیز کی آواز سنتے ہی اس نے ہاتھ میں پکڑی شاخ چھوڑ دی ،
۔۔۔۔بالکل اصلی لگ رہا تھا
اس نے جھینپتے ہوئے کہا
پھر چائے آگئی ، وہ باتوں میں لگ گیا ساتھ میں ایک جملہ ، دماغ میں مسلسل چل رہا تھا ، جیسے ایک ٹیپ مسلسل چل رہی ہو ،
خوبصورت پھول ، خوشبو کے بغیر
کچھ دیر بیٹھنے کے بعد اس نے اپنے عزیز سے اجازت چاہی ، اور وہاں سے روانہ
ہو گیا
گاڑی چلاتے ہوئے وہ سوچ رہا تھا ،
کاغذی پھول ،
خوبصورت مگر خوشبو کے بغیر
پھر کالج کے زمانے کا ایک گانا اس کے دماغ میں گونجنے لگا ،
یہ پھول جیسے چہرے ، مذاق اڑاتے ہیں آدمی کا ،
یہ کاغذی پیراہن ۔۔۔۔۔۔
خوشبو کے بغیر پھول کچھ بھی نہیں ،
نظر نہ آنے والی خوشبو ،
صرف محسوس ہونے والی ، دوسروں کے دل میں اُتر جانے والی ،
پھول کا مقام بڑھانے والی ،
پھر اس کی سوچ ایک اور طرف مڑ گئی ،
مسلمان ۔۔۔۔۔
مسلمان عشق محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بغیر ۔۔۔۔۔
کاغذی پھول ، صرف کاغذی پھول ،
عشق محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشبو
کے بغیر ،
صرف چہرے ،
مسلمان نما چہرے ،
،کاغذی چہرے
ایک ملک کی ، پڑوسی علاقے کے معصوم شہریوں پر ظالمانہ ، وحشیانہ بمباری اور
حملے
کاغذی چہرے ،
کھوٹ نیتوں کے ساتھ ،
صرف باتوں کے ،
صرف دعویٰ کرنے والے ،
کاغذی دعویٰ
انسانی حقوق کے دعویدار ،
کاغذی دعویدار ،
دنیا کی بڑی طاقتوں کے ،
کاغذی چہرے ،
انسانیت سے مبرا ،
چہرے ۔۔۔۔۔
جو کھل کر سامنے آگئے ،
۔۔۔۔۔صرف کاغذی ، انسانیت اور ھمدردی کے جذبے کے بغیر