حضرت ہود علیہ السلام کا قصہ

Hazrat Hood A.S

حضرت ہود علیہ السلام کا قصہ


حضرت ہود علیہ السلام کا ذکر قرآن شریف میں بار بار آتا ہے ۔حضرت ہود علیہ السلام کا ذکر   

 سورہ اعراف ، سورہ ہود، سورہ حشر  میں اس کی تفصیل موجود ہے۔


 حضرت نوح علیہ السلام کی اولاد مدتوں تک دنیا میں بھی اور آہستہ آہستہ پھر خدا تعالی کو

 بھول گئی ، شیطان نے پھر ان کو بہکا کر بتوں کی پوجا پر لگا دیا ، خداوند تعالی جو اپنے بندوں

 پر بڑا رحم کرنے والا ہے، اس نے پھر حضرت ہود علیہ السلام کو اپنا پیغمبر بنا کر ان لوگوں کے

 پاس بھیجا، اور انھوں نے اپنی قوم سے جو عاد کہلاتی تھی کہا کہ تم خدا ہی کی عبادت کرو، اس

 کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں ہے۔ میں تم سے اس وعظ و نصیحت کے بدلے کوئی مزدوری یا

 اجرت نہیں مانگتا، مجھے اس کا بدلہ تو وہ دے گا، جس نے مجھے پیدا کیا ہے، اور اے میری قوم

 تم اپنے رب سے بخشش مانگو اور اس سے تو بہ کرو، وہ تمہارے لئے مینہ برسائیگا جس سے

 تمہارے کھیت اور باغات اچھے ہوں گے اور تمہاری طاقت بہت بڑھا دے گا۔ 


وہ بولے کہ اے ہود ہم تمہارے کہنے سے اپنے بتوں کو نہیں چھوڑ سکتے، تم کوئی نشانی دکھاؤ

 ہم تو یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے بتوں میں سے کسی نے تم پر آسیب کر دیا ہے، اور تم دیوانے ہو گئے

 ہو۔


حضرت ہود علیہ السلام نے کہا کہ تم سب مل کر میرے لئے جو تدبیر کرنی چاہو کر لو، اور مجھے

 مہلت بھی نہ دو، میں خدا پر بھروسہ رکھتا ہوں، جو میرا اور تمہارا پروردگار ہے، میرے ہاتھ

 اللہ تعالی نے تمھیں جو پیغام بھیجا تھا وہ میں نے تمھیں پہنچا دیا، اگر تم میرا کہنا نہ مانو گے تو

 اللہ پاک تمہاری جگہ اور لوگوں کو بسا دے گا اور تم خداوند تعالی کا کچھ نقصان نہیں کر سکتے ۔

 اس پر ان کی قوم نے کہا کہ روز تو ہمیں خدا کے عذاب سے ڈراتا ہے، جا اپنے خدا سے کہ کہ ہم

 پر عذاب نازل کر دے اور اس میں ہرگز دیر نہ کرے۔


 حضرت ہود علیہ السلام پر جو ایمان لائے تھے وہ غریب اور کمزور تھے، اور جو کافر تھے وہ مالدار

 اور سردار تھے، ان سب نے حضرت ہود علیہ السلام کا مذاق اڑایا، آسمان پر ایک بادل نمودار

 ہوا جسے دیکھ کر یہ سمجھے کہ بارش ہونے والی ہے ، حضرت ہود علیہ السلام کو اللہ تعالی نے بتا دیا

 تھا کہ یہ عذاب ہے چناں چہ وہ ایمان دار لوگوں کو لے کر بستی سے باہر چلے گئے۔ اس بادل

 کے بعد آندھی آئی جو آٹھ دن اور سات رات تک متواتر چلتی رہی یہاں تک کہ سب کافر مر

 گئے اور نیست و نابود ہو گئے ، اور اس طرح ایک بار پھر اللہ تعالی کی زمین کافروں اور

 مشرکوں سے خالی ہو گئی۔



:مزید پڑھیں

اللہ کے نبی حضرت نوح علیہ السلام