خاتم الانبیاءحضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کا بچپن

Early Life of Muhammad in Urdu

حضرت عیسی علیہ السلام  سے لیکر حضور  ﷺکی پیدائش تک کے حالات حضرت عیسی علیہ السلام کے قصے میں بیان کیے جا چکے  ہیں۔ پوسٹ پڑھنے کے لیے لنک نیچے دیا گیا ہے۔


حضرت عیسی علیہ السلام کا قصہ



حضرت عیسی علیہ السلام   نے اپنی زندگی میں ہی حضور  ﷺ کے نبی ہونے کی بشارت دی تھی اور  قوم کو بتا دیا  تھا کہ

 میرے بعد ایک نبی آئیگا ،ان کا نام احمد ہوگا۔


حضرت عیسی علیہ السلام کو جب اللہ نے آسمان پر زندہ اٹھالیا تو اس کے بعد ڈیڑھ سو سال تک عیسائی ادھر اُدھر بھٹکتے رہے

 اور آپس میں لڑتے رہے۔ ان کے عالموں نے حضرت عیسی علیہ السلام کی تعلیمات کو اکٹھا کیا جس  کا نام ا نجیل مقدس ہے۔

 یہ تعداد  ہزاروں میں پہنچ چکی تھیں، اس وجہ سے عیسائیوں میں بڑا جھگڑا ہوا کہ کون ہی ا نجیل صحیح ہے۔ آخر سب نے اتفاق

 کر کے سب کتابیں جلادیں، صرف چار باقی رہنے دیں ۔ ان کا نام یہ ہے۔

(۱) متی (۲) یوحنا (۳) لوی (۴) مرقس ۔


یہ چاروں ان کے جمع کرنے وں کے نام سے مشہور ہیں، مگر یہ بات آج تک طے نہ ہو سکی کہ اس میں کون سی کتاب

 اصل ا نجیل مقدس ہے۔ غرض حضرت عیسی علیہ السلام کے بعد جب ہر طرف کفر و شرک اور جہالت پھیل گئی، لوگ پھر بت

 پرستی میں مبتلا ہو گئے ، آدمی ، آدمی کا دشمن ہو گیا ، شراب، جوا قتل ، لوٹ مار، بدامنی ہر طرف پھیل گئی، شیطان کے ماننے

 والے دنیا میں پھیل گئے  اور اللہ تعالیٰ کو بھول گئے ۔


اللہ تعالیٰ کو پھر اپنی مخلوق پر رحم آیا ، وہ بڑا رحمن اور رحیم ہے اور اس نے اس دنیا کی ہدایت کے لئے  اور لوگوں کو شیطان کے

 پنجے سے نکال کر اللہ کا سیدھا راستہ بتانے کے لئے اپنے پیارے حبیب احمد مجتبیٰ محمد مصطفی رحمة للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کو

 مکہ معظمہ میں پیدا فرمایا۔


 ولادت با سعادت


آپ صلی اللہ علیہ وسلم ۱۲ ربیع الاول کومکہ معظمہ میں پیدا ہوئے ۔آپ کی والدہ کا نام آمنہ اور آپ کے والد ماجد کا نام عبداللہ

 تھا جو آپ کی پیدائش سے دو  ماہ قبل ہی فوت ہو چکے تھے۔آپ کے دادا عبد المطلب تھے، انھوں نے آپ کی سر پرستی فرمائی۔


 اس زمانہ میں عرب میں دستور تھا کہ شریف گھرانوں کے بچے دیہاتوں میں پرورش پاتے تھے۔ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم

 کوبھی ایک خاتون حلیمہ پرورش کے لئے لے گئیں ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم چھ سال تک دائی حلیمہ کے پاس رہے۔آپ سال بھر میں دو مرتبہ والدہ سے ملنے آتے ، اس کے بعد والدہ نے  آپ کو اپنے پاس بلالیا۔ جب آپ چھ  برس کے ہوئے تو آپ  کی

 والدہ کا انتقال ہو گیا۔


 والد پہلے ہی فوت ہو چکے تھے، مہربان دادا عبدالمطلب نے جن کو اپنے پوتے سے بہت محبت تھی ۔حضور  ﷺ کی پرورش اپنے ذمہ   لی۔خدا کی شان کہ دادا کا سایہ بھی زیادہ عرصہ تک قائم نہ رہا اور والدہ کے دو سال کے بعد دادا کا سایہ بھی سر سے اٹھ گیا ۔


 اس وقت حضور آٹھ برس کے تھے۔دادا کے انتقال کے بعد حضور کے چچا ابو طالب نے آپ کو اپنی سرپرستی میں لے لیا۔ چچا کو

 اپنے بھتیجے سے بے حد محبت تھی اور بیٹوں سے زیادہ چاہتے تھے۔ 


یہ بھی پڑھیں

حضرت بی بی مریم علیہا السلام کا قصہ