حضرت لوط علیہ السلام اور قوم لوط کا قصہ




حضرت لوط علیہ السلام اور قوم لوط کا قصہ

 

حضرت ابراہیم علیہ السلام کے زمانے ہی میں ایک دوسری بستی میں اللہ پاک نے حضرت لوط علیہ السلام کو اپنا پیغمبر بنا 

کر بھیجا۔ حضرت لوط علیہ السلام کی قوم کے لوگ بڑی بے شرمی کے کام کیا کرتے تھے، چوری، ڈاکہ زنی وغیرہ۔ 

حضرت لوط علیہ السلام نے بار بار سمجھایا کہ تم ایسی بے شرمی کے کام کیوں کرتے ہو، جو تم سے پہلے دنیا میں کسی نے نہیں کئے تم عورتوں کو چھوڑ کر لڑکوں سے بے شرمی کی بات کرتے ہو، ان کی قوم والوں کو اور کوئی جواب نہیں آیا تو کہنے لگے کہ لوط اور اس کے گھر والوں کو اپنے گاؤں سے نکال دو، یہ بہت پاک بنتے ہیں۔

 حضرت لوط علیہ السلام نے پھر سمجھایا کہ دیکھو جو کچھ میں کہتا ہوں تمہاری ہی بھلائی کے لئے کہتا ہوں، میں تم سے یہ نہیں کہتا کہ جو کچھ میں تم کو نصیحت کرتا ہوں اس کے بدلے میں مجھ کو کوئی پیسہ یا مزدوری دو بلکہ اس کا بدلہ تو میں مجھے اللہ تعالیٰ دیں گے۔

 حضرت لوط علیہ السلام کی نصیحت کا ان پر کوئی اثر نہ ہوا اور کہنے لگے کہ جس عذاب سے تو ہم کو ڈراتا ہے اگر تو سچا ہے تو 

ایک دن اس عذاب کو ہم پر لے آ۔

آخر خدا کا غضب جوش میں آگیا، اللہ نے فرشتوں کو خوبصورت لڑکوں کی شکل میں حضرت لوط علیہ السلام کے مکان پر بھیجا۔حضرت لوط علیہ السلام نے جب لڑکوں کو دیکھا تو بہت غمگین ہوئے کہ یہ لڑکے میرے پاس مہمان آئے ہیں اور میری قوم کے لوگ ان کو پریشان کریں گے۔ 

کہنے لگے آج کا دن میری مشکل کا دن ہے۔ حضرت لوط علیہ السلام کی قوم کے لوگوں نے خوبصورت لڑکوں کو ان کے گھر پر دیکھا تو دوڑتے ہوئے آئے کیوں کہ یہ لوگ پہلے ہی سے برے کام کرتے تھے۔ 

حضرت لوط علیہ السلام نے ان سے کہا کہ اے میری قوم خدا سے ڈرو اور میرے مہمانوں کے بارے میں میری عزت  خراب نہ کرو، تم میری لڑکیوں سے شادی کر لو ، کیا تم میں کوئی بھی بھلا مانس نہیں ہے؟

 وہ بولے کہ تم کو معلوم ہے کہ تمہاری بیٹیوں کی ہم کو ضرورت نہیں ہے، جو کچھ ہم چاہتے ہیں وہ تم کو معلوم ہے۔

حضرت لوط علیہ السلام نے کہا کاش مجھ میں تمہارے مقابلہ کی طاقت ہوتی یا میں کسی مضبوط قلعہ میں ہوتا۔ فرشتے جو خوبصورت لڑکوں کی شکل میں آئے تھے انہوں نے حضرت لوط علیہ السلام کو اتنا غمگین دیکھا تو کہا:

 اے لوط (علیہ السلام) ہم تمہارے رب کی طرف سے بھیجے ہوئے فرشتے ہیں، یہ لوگ آپ تک ہر گز نہیں پہنچ سکتے۔آپ رات کے اندھیرے میں اپنے گھر والوں کو لیکر اس بستی سے چلے جاءیں، اور کوئی شخص پیچھے مڑکر نہ دیکھے، اور اپنی بیوی کو چھوڑ دینا کیوں کہ وہ کافرہ ہے، اور جو آفت اس بستی پر آنے والی ہے وہ اس پر بھی پڑے گی، اس بستی پر صبح کے قریب اللہ کا عذاب ہوگا۔

 حضرت لوط علیہ السلام خدا کے حکم کے بموجب اپنی بیوی کو چھوڑ کر بقیہ اپنے گھر والوں کو لیکر رات کو اس بستی سے چل نکلے۔ صبح کے قریب اللہ  تعالی کا عذاب آیا اور اس بستی پر پتھر اور کنکروں کی بارش شروع ہوئی ، پھر اس بستی کو اٹھا کر الٹ دیا اور اسے نیچے اوپر کر دیا، اور وہ بستی جس کے لوگ لڑکوں سے بے حیاءی کرتے تھے اور حضرت لوط کے منع کرنے سے نہیں مانتے تھے سب فنا ہو گئے۔

 یہ تو تھی ان کی دنیا میں خرابی اور دوزخ کا عذاب اللہ تعالی کے ہاں جا کر ملے گا۔للہ  تعالیٰ  ہم سب کو ایسی بے شرمی کی باتوں سے محفوظ رکھے کہ جس کی وجہ سے اس قدر سخت عذاب آیا کہ زمین کو بلند کر کے الٹا پلٹ دیا۔



یہ بھی پڑھیں  : حضرت صالح علیہ السلام اور قوم ثمود کا واقعہ