حضرت بی بی مریم علیہا السلام کا قصہ


Hazrat Maryam story in urdu


قرآن کریم میں حضرت مریم کا ذکر کئی جگہ آیا ہے۔ قرآن پاک میں پوری ایک سورت آپ کے نام سے منسوب ہے۔


 آپ کے پیدا ہونے سے پہلے آپ کی والدہ نے اللہ سے منت مانی کہ میرے ہاں اولاد ہوگی تو اس سے دنیا کا کوئی کام نہ لوں گی

 اور اسے اللہ تعالی کی نذر کروں  گی تا کہ تمام عمر عبادت الہی کرتا رہے۔ مگر جب لڑکے کی جگہ حضرت مریم پیدا ہوئیں تو آپ

 کی والدہ کو بہت رنج ہوا کہ اب میں اپنی منت کیسے پوری کروں؟ میرے ہاں تو لڑکی ہوئی ہے۔


آپ کی والدہ نے کہا کہ میں ان کا نام مریم رکھتی ہوں اور اس کو اور اس کی اولاد کو شیطان مردود سے اللہ کی پناہ میں دیتی ہوں۔

حضرت مریم کو حضرت زکریا کی نگرانی میں دیدیا گیا، یہ ہر وقت مسجد کی محراب میں بیٹھی عبادت کرتی رہتیں، اللہ تعالی ان کو
 بے موسم پھل کھانے کو دیتا۔ حضرت زکریا جب بھی ان کے پاس جاتے اور ان کے پاس یہ چیزیں دیکھتے تو ان کو بہت تعجب
 ہوتا اور حضرت مریم سے پوچھتے کہ یہ چیزیں تمہارے پاس کہاں سے آئیں، حضرت مریم جواب دیتیں کہ یہ سب اللہ تعالی کی طرف سے ہے، وہ جسے چاہتا ہے بے حساب رزق دیتا ہے۔

 ایک روز کا ذکر ہے کہ وہ اپنے لوگوں سے پردہ کر کے الگ پورب رخ ایک جگہ جا بیٹھیں۔ اللہ پاک نے جبریل کو ان کے پاس بھیجا، وہ ان کے پاس کامل انسان کی شکل میں آئے۔

حضرت مریم نے غیر آدمی کو دیکھا تو پکار اٹھیں، اگر تم نیک آدمی ہو تو میں پناہ مانگتی ہوں۔ فرشتے نے کہا کہ میں تمہارے رب کی طرف سے بھیجا گیا ہوں کہ تمھیں پاک لڑکا دوں ، اس کا نام مسیح ہو گا۔ وہ دنیا اور آخرت میں معزز اور اللہ کے نیک مقرب بندوں میں سے ہوگا۔ جھولے میں لوگوں سے باتیں کرے گا اور نیک بچوں میں سے ہوگا۔

حضرت مریم نے کہا: میرے ہاں لڑکا کیسے ہو سکتا ہے؟ مجھے کسی آدمی نے چھوا تک نہیں اور میں بدکار بھی نہیں ہوں۔ 

اللہ کی طرف سے جواب ملا کہ ایسا ہو کر رہے گا، ہم اس کو لوگوں کے لئے نشانی بنائیں گے اور اپنی رحمت کا ذریعہ قرار دیں گے۔ اس کو کتاب ، عقل اور دانائی ، تو رات اور انجیل کی تعلیم دیں گے اور اسے بنی اسرائیل کی طرف رسول بنا کر بھیجیں گے۔

اس کے بعد جبرئیل نے ان کے گریبان میں پھونک مار دی جس سے حضرت مریم کو حمل ہو گیا، وہ دور ایک مکان چلی گئی۔
 انھیں درد ہوا اور وہ اس درد کی وجہ سے کھجور کے ایک درخت کے نیچے چلی گئیں اور انھیں آواز آئی کہ تو غم نہ کر، رب نے تیرے پاس پانی کا چشمہ بہا دیا ہے اور کھجور کی جڑ پکڑ کر اپنی طرف بلا تجھ پر پکی پکی کھجور میں گر پڑیں گی ، تو کھجوریں  کھا اور چشمے کا پانی پی،  بیٹے کو دیکھ کر اپنی آنکھیں ٹھنڈی کر۔

پھر اگر کسی آدمی کو اعتراض کرتا دیکھے تو کہہ دینا کہ میں نے رب کے لئے روزے کی منت مانی ہے، اس لئے میں کسی سے بات نہ کروں گی۔

حضرت مریم اپنے بچے کو لے کر قوم کے پاس آئیں تو انھوں نے دیکھ کر کہا کہ تو نے بہت برا کام کیا، تیرا باپ اور تیری ماں دونوں میں سے کوئی بھی بد چلن نہ تھا۔ حضرت مریم نےاپنے بچے کی طرف اشارہ کیا مگر ان لوگوں نے کہا کہ ہم اس گود کےبچے سے کس طرح بات کریں۔
بچہ بول اٹھا ! میں اللہ کا بندہ ہوں ، اس نے مجھے کتاب دی ہے، نبی بنایا کہ ہے، جہاں کہیں رہوں مجھے برکت والا کیا ہے۔

 جب تک زندہ رہوں مجھے نماز اور روزے کا حکم دیا ہے۔ اپنی ماں کے ساتھ بھلائی کرنے والا بنایا ہے سرکش اور بدبخت پیدا نہیں کیا۔ مجھ پر اللہ کی امان ہو، جس روز پیدا ہوا، جس روز مروں اور جس روز زندہ اٹھایا جاؤں۔


 عیسائی کہتے ہیں کہ حضرت عیسی علیہ السلام خدا کے بیٹے تھے۔ اللہ تعالی نے اس کوجھوٹ اور بہتان قرار دیا اور جو ٹھیک بات تھی وہ بتادی۔

اللہ پاک قرآن مجید میں فرماتے ہیں کہ یہ تھے عیسی مریم کے بیٹے ، جس میں عیساءی جھگڑتے ہیں، اللہ ایسا نہیں کہ اولاد ر کھے، وہ پاک ذات ہے جب کوئی کام کرنا چاہتا ہے تو یہی کہتا ہے  کہ ہو جا، وہ ہو جاتا ہے۔

:مزید پڑھیں 

حضرت زکریا علیہ السلام کا قصہ