قابیل اور ہابیل کا قصہ

Habeel and Qabeel Biography in Urdu

 

قابیل  اور  ہابیل کا قصہ

 

قرآن مجید میں حضرت آدم علیہ السلام کے دو بیٹوں قابیل وہابیل کا قصہ ہے۔  حضرت آدم علیہ

 السلام اور حوا علیہا السلام سے بہت اولاد ہوئی، انھیں میں دو بچے قابیل وہابیل تھے۔ قابیل بڑا لڑکا

 تھا لیکن یہ ماں باپ کا کہنا نہیں مانتا تھا، ہابیل چھوٹا بھائی تھا جو ماں باپ کا کہنا مانتا تھا۔


 اقلیما ایک لڑکی تھی جس سے قابیل شادی کرنا چاہتا تھا، مگر حضرت آدم علیہ السلام و حوا علیہا

 السلام اس کی شادی اپنے چھوٹے بیٹے ہابیل سے کرنا چاہتے تھے، جو نیک اور شریف تھا، اس لئے

 قابیل اپنے ماں باپ اور بھائی کا دشمن ہو گیا، اللہ  تعالیٰ  نے حکم دیا کہ تم دونوں قربانی کر کے پہاڑ

 پر رکھ آؤ۔ جس کی قربانی قبول ہوگی اس سے اقلیما کی شادی کی جائے گی۔

 اللہ تعالیٰ کو اپنے نیک بندے پسند ہوتے ہیں اور وہ ان کی مدد کرتا ہے

آسمان سے ایک آگ آئی اور ہابیل کی  قربانی کو لے گئی، یعنی ہابیل کی قربانی قبول ہو گئی 

اب اس کے بھائی قابیل کوبہت غصہ آیا  اس نے ہابیل سے کہا کہ میں تجھ کو قتل کردوں گا۔

 ہابیل نے کہا: اللہ نیک بندوں کی قربانی  قبول کرتا ہے۔ اگر تم مجھ سے لڑو گے تو میں تم پر

ہاتھ نہیں اٹھاؤں گا،آخر ایک دن قابیل نے ہابیل کو قتل کر دیا۔ 


دنیا میں یہ پہلا قتل  تھا جو قابیل نے اپنے بھائی ہابیل کا کیا ۔قتل کرنے کے بعد قابیل کو فکر ہوئی کہ

 ہابیل کی لاش کا کیا کرے کس طرح چھپائے ، اس نے دیکھا کہ ایک کوا   چونچ سے زمین کھود کر ایک

 دوسرے مرے ہوے کوے کو دفن کر رہا ہے، تب اس نے بھی اپنے بھائی ہابیل کو زمین کھود کر

 دفن کر دیا اور خود جا کر آگ کی پوجا کرنے لگا۔ حضرت آدم علیہ السلام و حوا علیہا السلام کو بہت

 رنج ہوا۔


 قابیل وہابیل دونوں بھائیوں کے جھگڑے سے ہم کو سبق لینا چاہئے، ہمارا حقیقی بھائی یا مسلمان

 بھائی اگر ہم پر زیادتی کرے تو بہتر یہ ہے کہ ہم صبر کریں، اور اپنے بھائی پر ہاتھ نہ اٹھا ئیں۔

 قابیل نے اپنے بھائی کو قتل کیا ، قیامت تک لوگ اس پر لعنت کرتے رہیں گے اور آخرت میں 

اللہ کے عذاب کا مستحق ہوا، اور ہابیل کو قیامت تک لوگ اچھا کہتے رہیں گے، اور جنت کا وارث

 ہوا۔