ڈپریشن پر کیسے قابو پانیں؟ ادویات کے بغیر ڈپریشن پر قابو پانے کے طریقے

How to prevent depression

 
ڈپریشن پر کیسے قابو پانیں؟
ادویات کے بغیر ڈپریشن پر قابو پانے کے طریقے


ڈپریشن کبھی بھی خود سے نہیں آتی۔ ہماری سوچ کا زاویہ اسے ہم تک رسائی دیتا ہے۔


ہمارے ذہن میں بیک وقت مثبت اور منفی خیالات بسیرا کر رہے ہوتے ہیں۔ کیونکہ یہ ایک فطری عمل ہے۔ 


اس سطح پر ہم منفی خیالات پر توجہ زیادہ دیں تو منفی اثرات- اور اگر مثبت خیالات پر توجہ دیں تو مثبت اثرات مرتب ہوتے

 ہیں۔


یہ سوچ کی ایک جنگ ہے۔ 

کوئی شک نہیں کہ بیرونی ماحول- لوگ- اور لوگوں کا رویہ یا لہجہ اس سب میں ایک کردار ادا کرتا ہے۔


لیکن سب سے اہم کردار ہماری سوچ کا ہے کہ ہم بیرونی ماحول یا لوگوں کے رویوں کا خود پر کتنا اثر لیتے ہیں۔


ایک بات یاد رکھیں کہ ہمارا بہترین دوست اور خیر خواہ ہمارے  اندر موجود ہے۔ اسے باہر تلاش کرنے کی غلطی مت کریں۔



بعض اوقات ہمیں اندر سے کوئی بات تنگ کر رہی ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہمیں ارد گرد کا ماحول یا لوگ اچھے نہیں لگتے۔۔


بعض اوقات یہ نیچرل ہوتا ہے کہ کچھ لوگ تنہائی پسند اور کچھ لوگ محفل کے عادی ہوتے ہیں۔


تنہائی پسند لوگوں کی کیمسٹری ہر کسی سے  میچ نہیں کرتی۔ 

یہ ہر کسی کے ساتھ یا ہر طرح کے ماحول میں خود کو ایڈجسٹ نہیں کر پاتے۔

ان لوگوں کو اپنی ذہنیت والے لوگ اور اپنی پسند کا ماحول درکار ہوتا ہے۔


گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔


 زندگی میں بہت کچھ ہماری توقعات کے برعکس ہوتا ہے۔ایسے وقت میں خود کو   ٹارگٹ دینا سیکھیں۔


یہ مشکل وقت ضرور ہوتا ہے لیکن ایسے وقت میں وسوسوں کا شکار ہونے سے بہتر ہے کہ حل تلاش کیا جائے۔۔۔


ڈپریشن  پر قابو پانے کے لیے درج ذیل طریقے انتہائی   کارمد  ثابت ہو سکتے ہیں۔

 آپ اپنے حساب سے آزما کر دیکھیں کہ کس چیز  سے آپ کو زیادہ فایدہ ہوتا ہے۔


-1

 اپنی پسند کا لباس پہن لیں۔۔   


-2

 اپنی پسند کا کھانا بنا لیں ۔۔


-3

 کسی ایسے دوست سے گفتگو کر لیں جو آپ کو سمجھ سکتا ہو اور اس کیفیت میں آپ کو مثبت طریقے سے باہر نکال سکتا ہو۔۔۔

ورنہ کسی اچھی کتاب کا مطالعہ کر لیں۔۔ 


-4

کوئی پسند کی مووی دیکھ لیں ۔۔ 


-5

اپنی ڈائری لکھ لیں۔۔ 


-6

کسی کھلی فضاء میں بیٹھ کر چائے پی لیں۔۔  


-7

درود شریف کا ورد کر لیں۔۔


-8

 کچھ وقت کیلئے موبائل فون بند کر کے جسمانی ورزش کر لیں۔۔ 


نیگیٹیو یٹی انسان کے اندر سے آتی ہے اور اسے ختم کرنے کے ٹولز بھی اندر ہی موجود ہوتے ہیں۔


اپنی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لانے کے لیے ہمیں  منفی سوچ،منفی لوگ اور منفی مواد سے دور رہنے کی ضرورت ہے۔

 

جو ہم سوچتے ہیں- پڑھتے ہیں- بولتے ہیں- سنتے ہیں- اور دیکھتے ہیں اس سب کا  ہماری زندگی میں اہم کردار ہے۔

تو ایک بار چیک کر لیجیے کہ ہماری روٹین کتنے فیصد منفی اور کتنے فیصد مثبت ہے---؟ 


اس کے بعد ہر ایک فیصد نیگٹیو یٹی کو ختم کرتے جائیں اور مثبت میں اضافہ کرتے رہیں


انشاء اللہ آپ اپنے اندر بہتری محسوس کریں گے۔


یاد رکھیں ڈپریشن قابل علاج ہے۔ڈپریشن    پر قابو پانا مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں۔اس  کا انحصاراس بات پرہے  کہ 

 آپ کے اندر ڈپریشن   کا مقابلہ کرنے کا حوصلہ کتنا ہے۔جتنی جلدی آپ  اپنے آپ کو سنبھال لیں گے، اتنی ہی جلدی ڈپریشن  

 سے باہر نکل آئیں گے۔


 اللہ تعالیٰ کی ذات پر توکل رکھیں ،اور یہ یقین رکھیں کہ اس نے آپ کو بے مقصد پیدا  نہیں کیا۔ انسان تو کیا دنیا کی کوئی بھی

 چیز بے مقصد نہیں ہے۔ انسان تو پھر اشرف المخلوقات ہے، یہ اور بات ہے کہ انسان  دنیا میں آنے کا  اصل مقصد بھول گیا اور  غیر ضروری چیزوں میں مشغول ہو گیا۔


لہذا اپنے مقصد کو پہچانیں۔ قرآنِ پاک کو ترجمے کے ساتھ پڑھیں  اور پھر دیکھیں کہ آپ کے اندر کتنی تیزی سے بہتری اور  تبدیلی

 آتی ہے۔ 



مزید پڑھیں


گھر کو پرسکون جنت میں تبدیل کرنے کے 8 آسان طریقے