حکمت کی باتیں


Words of Islamic wisdom in Urdu




حکمت کی باتیں 


اسلام کی حکمت کی باتیں اور نصیحیتیں



حکمت اور نصیحت ، دانائی اور دانشمندی کی ایسی بات کو کہتے ہیں جو خیر اور بھلائی کے ارادے سے کی جائے اور 


جس کے ذریعے لوگوں کو فلاح کی طرف بلایا جائے۔ 



 :اسلام اسی قول خیر کا حکم دیتا ہے اور اسی راہ ہدایت  کی طرف ہمیں بلاتا ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے



 اے رسول معظم  آپ اپنے رب کی راہ کی طرف حکمت اور عمدہ نصیحت کے ساتھ بلائیے۔ (النحل: ۱۲۵) 



اس مضمون  میں ائمہ اہل بیت اطہار اور سلف صالحین کے کچھ ایسے اقوال درج کیے جارہے ہیں۔


 جو سراسر حکمت اور نصیحت پر مشتمل ہیں۔


  ان اقوال پر عمل کرنا یقینی طور پر انسان کو دنیا و آخرت میں کامیابی اور اللہ کی بارگاہ میں 


سرخروئی عطا کرتا ہے۔



 امام زین العابدین رحمۃ اللہ علیہ


لوگ تین طرح کی عبادات کرتے ہیں: ایک عبادت خوف کی وجہ سے کی جاتی ہے۔ یہ عبادت غلاموں کی سی ہے۔


 دوسری  عبادت کسی غرض سے کی جاتی ہے۔ یہ تاجروں کی عبادت ہے۔


  ایک عبادت شکر کے ساتھ کی جاتی ہے۔ یہ عبادت حقیقتا  اللہ کی عبادت ہے۔



* * *


 گناہ سے خوشی حاصل نہ کرو اس لیے کہ گناہ سے خوش ہونا گناہ سے بڑھ کر گناہ ہے۔  


* * *


نیک بخت وہ ہے جس کا غصہ اُسے حق سے باہر نہ کرے۔


* * *


 کم عمر شخص کے گناہ اپنے گناہوں سے کم جان کر اُس کی عزت کرو۔ 


* * *


جو بُری جگہ جاتا ہے وہ اپنے اوپر الزام لگوا لیتا ہے۔


* * *


شکایت کا ترک کرنا بھی صبر ہے۔




سید نا  امام محمد باقر رحمۃ اللہ علیہ



islamic words of wisdom

تین باتوں میں دنیا اور آخرت کا کمال پوشیدہ ہے : جو تم پر ظلم و زیادتی کرے اُسے معاف کر دو۔ 


جو تم سے قطع تعلق کرے اس کے ساتھ صلہ رحمی کرو۔


  جو تم سے جہالت کا برتاؤ کرے تم اس کے ساتھ عالمانہ برتاؤ کرو۔


* * *


دین میں جو شخص سستی کرتا ہے ، وہ حق ادا نہیں کر پاتا اور جو کم حوصلہ ہوتا ہے وہ حق پر صبر نہیں کر پاتا۔


* * *


 فروتنی و عاجزی یہ ہے کہ انسان مجلس میں اپنی مخصوص جگہ سے کم تر مقام پر بیٹھے اور جس سے بھی ملاقات کرے


 سلام میں پہل کرے۔


* * *


جنت ناگواریوں اور صبر میں گھری ہوئی ہے اس بنا پر جو شخص دنیا کی ناگوار چیزوں پر مسرت کا اظہار کرے گا۔


 وہی جنت کا مستحق ہوگا اور جنت میں داخل ہو گا۔


  اس کے برعکس دوزخ شہوتوں اور لذتوں سے گھری ہوئی ہے۔




 سید نا امام جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ



انسان اگر چھپ کر گناہ کرے تو صرف اکیلے خود ہی کو نقصان پہنچاتا ہے ، اگر اعلانیہ گناہ کرے اور اُس کو


 اس سے نہ روکا  جائے تو پھر سارے معاشرے کو نقصان پہنچائے گا۔


* * *


islamic words of wisdom


 تغیر اس کا ئنات کی اساس ہے۔ پانی کہیں سحاب بنتا ہے اور کہیں موتی بنتا ہے اور کہیں آنسو بنتا ہے۔


* * *


بڑے لوگ سخت پتھر کی مانند ہیں جس سے پانی نہیں نکلتا اور برے لوگ اُس درخت کی مانند ہیں جس کے پتے


 سبز نہیں ہوتے  اور بُرے لوگ اُس زمین کی طرح ہیں جس سے نباتات اور پودے نہیں اُگتے۔


* * *


 جب وقتِ مصیبت آئے تو پھر آرام تلاش نہ کرو۔ اس لیے کہ مصیبت میں آرام تلاش کرنا خود ایک


 مصیبت میں مبتلا ہونا  ہے۔


* * *


 جاہل کی عادت یہ ہے کہ وہ سننے سے پہلے جواب دینے لگتا ہے اور سمجھنے سے پہلے جھگڑنے لگتا ہے اور جس چیز 


کے بارے میں  نہیں جانتا اُس کے بارے میں حکم لگانے لگتا ہے۔


* * *


 دل کی آنکھ عبادت سے کھلتی ہے ، اس کی رسائی لامکاں تک ہوتی ہے اور اس سے کائنات کا کوئی راز پوشیدہ نہیں رہتا۔


* * *


دنیا دار خود غرضیوں اور خود فریبیوں کے درمیان الجھے رہتے ہیں اور آپس میں محبت والفت کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں


 جبکہ  حقیقت حال یہ ہے اُن کے دل بچھوؤں سے بھرے ہوتے ہیں۔


* * *


islamic words of wisdom

 

بہترین جہاد یہ ہے کہ تم انتقام کی قدرت و طاقت رکھتے ہوئے غصے کو پی جاؤ اور اُس کا بدلہ اور انتقام نہ لو۔




 سید نا امام علی رضا رحمۃ اللہ علیہ


 خود پسندی کے کئی درجے ہیں ، ان میں سے ایک یہ ہے کہ انسان کو اپنے بُرے اعمال بھی اچھے لگیں اور


 اپنے بُرے عمل پر  وہ بہت زیادہ خوش ہو اور یہ گمان کرے کہ اس نے بہت اچھا کام کیا ہے۔


* * *


islamic words of wisdom


دوستوں کو انکساری کے ساتھ ملو اور دشمنوں کو ہوشیاری کے ساتھ ملو اور عام لوگوں کے ساتھ کشادہ روی کے ساتھ ملو۔


* * *


 ایمان فرائض کی ادائیگی اور محرمات سے اجتناب کا نام ہے۔ ایمان زبان سے اقرار کرنے اور دل سے پہچاننے اور


 اعضاء و  جوارح سے عمل کرنے کا نام ہے۔




 امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ



islamic words of wisdom


علم کا اخلاص یہ ہے کہ وہ عمل کے ساتھ مطابقت پیدا کرے۔


* * *


  گناہ گار کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ مصیبت آنے پر شکوہ و شکایت کرے۔


* * *


اگر کسی میں کثرت کے ساتھ برائیاں دیکھو اور اس میں اچھائیاں قلیل ہوں تو اسکی اچھائیوں کو نظر میں رکھو۔


* * *


 جس عہدہ اور منصب کی تم میں قابلیت نہ ہو ، اسے ہر گز قبول نہ کرو۔


* * *


شاگردوں کے ساتھ ایسے خلوص و محبت سے پیش آؤ کہ کوئی دیکھے تو یہ کہے کہ وہ تمہاری اولاد ہیں۔


* * *


رذیل اور گھٹیا لوگوں سے دوستی نہ کرو۔ بے غرض ہو جاؤ گے تو امیر بن جاؤ گے ۔




 امام مالک رحمۃ اللہ علیہ


islamic words of wisdom


 لوگوں کے پاس اپنی ضرورتیں کم لے کر جاؤ کیونکہ اس میں ذلت اور رسوائی ہے۔


* * *


پست خیال ، آوارہ مزاج اور فحش لوگوں سے دور رہو۔


* * *


 نا پسندیدہ باتوں سے چشم پوشی کرو اور بردباری سے کام لو۔


* * *


  اگر اللہ کی اطاعت میں لوگوں کی نافرمانی ہو جائے تو کوئی بات نہیں مگر لوگوں کی اطاعت میں


اللہ کی نافرمانی ہر گز نہ ہونے دو۔


* * *


 جس شخص شخص نے تجھے راز دار بنایا ہے اس کار از ہر گزافشانہ کرو۔


* * *


 علم زیادہ معلومات کا نام نہیں ہے بلکہ یہ تو ایک نور کا نام ہے جو اللہ تعالیٰ اپنے پسندیدہ لو گو ں کے


 دلوں میں ڈال دیتا ہے۔


* * *



islamic words of wisdom

اچھی رائے دو، اچھی گفتگو کرو اور میانہ روی اختیار کرو۔ 


* * *


 عالم کا کام غور و فکر کر کے کسی چیز کو قبول کرنا ہے جبکہ جاہل کا کام کسی سنی سنائی بات کو آگے روایت کر دینا ہے۔




 امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ


 علم کا پھول حقدار پر کھلتا جائے گا، اس کی خوشبو بڑھتی جائے گی۔


* * *


جب کام زیادہ ہو تو سب سے پہلے اہم کام کو ترجیح دو۔


* * *


 عزت کے ساتھ روٹی کا ایک ٹکڑا بہتر ہے ، بہ نسبت اس زیادہ کے جس کے ساتھ ذلت اٹھانا پڑے۔


* * *


جو شخص تکبر اور انانیت کے ساتھ علم حاصل کرنا چاہے ، وہ کبھی فلاح نہیں پاسکے گا اور جو


شخص عاجزی و انکساری کے ساتھ علم حاصل کرے گا، وہی فوز و فلاح پائے گا۔


* * *


 مخلوق میں ہماری سب سے زیادہ ہمدردی کے قابل وہ لوگ ہیں جو تنگ دستی کے باوجود عز م و


ہمت کے ساتھ زندگی بسر کرتے ہیں۔


* * *


 دوستی اور رضامندی کی آنکھ سے کوئی عیب اور نقص دکھائی نہیں دیتا جبکہ ناراضگی و دشمنی کی


آنکھ سے صرف برائیاں ہی برائیاں نظر آتی ہیں۔


* * *


 تمہاری زبان تمہارے دل کی کھیتی کی حیثیت رکھتی ہے ، جیسی فصل دل میں بوؤ گے ویسی ہی کاٹو گے ۔


* * *


islamic words of wisdom



 تواضع بلند کردار لوگوں کی صفت ہے جبکہ تکبر بد خلق لوگوں کی علامت ہے۔


* * *


islamic words of wisdom


 اہل علم دانش اپنے عیوب پر نظر رکھتے ہیں جبکہ دوستوں کے عیوب سے چشم پوشی کرتے ہیں۔


* * *


بہت برا اور ظالم شخص وہ ہے کہ جب اُسے بلند مرتبہ حاصل ہو تو وہ اپنے اقارب اور رشتے داری پر سختی کرے


 اور ان کے  احسانات کا انکار کرے۔ 


* * *


میں جب اپنی بات کو صحیح سمجھتا ہوں تو اس میں غلطی کا امکان بھی تسلیم کرتا ہوں، اسی طرح میں دوسروں کی


 بات کو جب  غلط سمجھتا ہوں تو اس میں صحت کا امکان بھی تسلیم کرتا ہو۔


* * *


 سب کو خوش رکھنا بہت مشکل کام ہے ، اس لیے صرف اللہ تعالی سے ہی اپنا معاملہ رکھو اور مانتا ہے۔


کسی کی خوشی ناخوشی کی پر واہ بھی نہ کرو۔


* * *


 جاہل کو اس بات کا یقین ہوتا ہے کہ وہ عالم ہے ، اس لیے وہ کسی کی بھی بات نہیں ۔


* * *


islamic words of wisdom

 جس طرح بصارت کی ایک حد ہوتی ہے اسی طرح عقل سے حاصل ہونے والی بصیرت کی بھی ایک 


حد ہوتی ہے۔


* * *


 زمانے نے مجھے جس قدر علم و حکمت سکھایا ہے اور جتنا تجربہ سکھایا ہے اور جس قدر میرے علم میں اضافہ


 کیا ہے ، اسی قدر میرے علم و تجربے میں اضافہ ہوتا گیا اور میرے عقل کے نقائص اور میری جہل کے عیوب


 مجھ پر منکشف ہوتے چلے گئے۔


* * *


 ایک عالم کا سب سے بڑا عیب یہ ہے کہ اس چیز میں دلچسپی لے جس سے اللہ تعالیٰ نے اسے منع کیا ہے اور


 اس چیز سے بیزاری کا اظہار کرے جس کے کرنے کا اللہ رب العزت نے اُسے حکم دیا ہے۔ 


* * *


فضل اور عقل والوں میں قرابت کی نسبت علم کی وجہ سے ہے۔


 * * *



:مزید پڑھیں