غیرت مند چور کا انوکھا واقعہ

story of thief in Urdu


غیرت مند چور کا انوکھا واقعہ


ایک چور بہت عمدگی سے چوری کرتا تھا اور سارا مال غریبوں  اور ضرورت مندوں میں بانٹ دیتا ،کچھ وقت گزرا تو اس نے

 چوری سے توبہ کی اور گمنامی کی زندگی بسر کرنے لگا ۔

 

ایک روز اچانک ایک عورت روتی ہوئی آئی اور کہنے لگی کہ بیوہ عورت ہوں ،جوان بچی کا ساتھ ہے ،کمانے والا کوئی نہیں ،کچھ

 مدد کرو کہ عزت سے بچی اپنے گھر کی ہو جائے۔چور نے اسے  تسلی دی اور مدد کا وعدہ کر لیا۔


رات ہوئی تو اللہ کے حضور گویا ہوا کہ اے اللہ آج اس غریب عورت کے لیےپھر سے چوری کرنے والا ہوں ،تو ہی کار ساز ہے۔


  آخر  رات ہوئی  تو چوری کی نیت سے چل پڑا ۔کام چھوڑا ہوا تھا کچھ سمجھ نہیں آیا ،اتنے میں ایک اور شخص اسے منہ چھپا  ئے

 نظر آیا ۔ پوچھا ،کون؟

 

کالا،جواب ملا


"تم کون؟"


"میں بھی کالا"


چلو پھر اکٹھے چلتے ہیں۔۔۔کیا ہے کوئی گھر نظر میں؟؟   چور نے پوچھا۔ہاں ،آؤ چلیں۔


یوں اس اجنبی کی رہنمائی میں ایک گھر میں داخل ہوا۔


 ۔جب سارا سامان لوٹ لیا ،تو اچانک چور نے کہا کہ سامان واپس رکھ دو ،لیکن کیوں؟ اجنبی نے استفسار کیا


چور نے کہا بس رکھ دو اور جلدی چلو۔ باہر آکر  پھر چور نے پوچھاکہ کوئی اور گھر ہے نظر میں ۔۔آج بہت ضرورت ہے ۔۔


تب اجنبی چور نے وزیر کے گھر کاپتہ سمجھایا  اور  چلتے چلتے جا پہنچے،سب مال سمیٹا ،اجنبی کہنے لگا کہ وزیر کی بیٹی کی شادی ہے تو مال

 وزر خوب ہے ۔


 چور نے سامان وہیں پہ چھوڑا اور اجنبی کو لے کر باہر آ گیااور اصرار کیا کہ کوئی اور گھر دکھا ئے۔ 



آخر اس اجنبی نے کہا کہ اب تو ایک آخری بادشاہ کا محل ہی بچا ہے۔ اگر کہو تو وہیں پہ چلتے ہیں،چور نے حامی بھری۔ اب وہ


 دونوں بادشاہ کے محل میں پہنچے۔ تما م رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے سامان اٹھایا۔اتنے میں ،پہرے پہ موجود کتیا کی آنکھ کھل گئی


وہ بھاگی اور چور پہ جھپٹی۔اتنے میں کتا آیا اور کتیا کو کھینچ کر پیچھے کیا۔چور نے ایک سرد آ ہ بھری اور  اجنبی سے کہا یہ سامان بھی


 رکھ دو ۔


اجنبی نے پوچھا ،آخر کیوں؟آپ ایسا کیوں کہہ رہے ہیں؟


 چور نے کہا۔تم مالک ہو اس گھر کےاور یہ گھر بادشاہ کا ہے،میں پہچان گیا ہوں کہ تم ہی بادشاہ ہو؟

 

لیکن کیسے؟ بادشاہ نے حیران ہوتے ہو ئے پوچھا۔


کتیامجھ پہ بھونک رہی تھی جب کہ کتا اسے ہم سے دور لے گیا،یہ کہتے ہوۓ کہ جب مالک خود چور کے ساتھ ہے تو تمہیں کیا

 تکلیف ہے؟  کتے کے ردعمل کی وجہ سے مجھے خبر ہوئی کہ آپ ہی گھر کے مالک ہو۔


بادشاہ نے اس چور کو اپنے پاس بٹھایا اور کہا قبلہ اب باقی معاملات بھی بتا دیں کہ پہلے گھر سے سامان کیوں واپس کیا؟


بات دراصل یہ ہے کہ سامان کھنگالتے ہوۓمیرا ہاتھ وہاں پہ موجود نمک کی بوری پہ پڑ گیااور وہ ہاتھ چکھنے کی غرض سے میں

 نے چاٹ لیا۔اسطرح اس گھر کا نمک خوار ہوگیا۔


عالی جاہ میں چور ہوں لیکن نمک حرام نہیں ہوں ،اس لئے اس گھر کا سامان لوٹا دیا۔اگلا گھر وزیر کا تھا  لیکن اسکی بیٹی کی شادی


 تھی۔بیٹیا ں تو سب کی سانجھی ہوتی ہیں ،غریب کی ہوں یا وزیر کی،تو میرا دل نہیں مانا کہ ایک بیٹی کا حق دوسری کو دے دوں۔


میں چور ہوں مگر غیرت مند ہوں،باقی صورتحال آپ کےسامنے ہے۔


بادشاہ اس چور کے کردار کی مضبوطی سے متاثر ہوا اور صبح سب کے سامنے اسے انعام واکرام اور سازوسامان سمیت

 رخصت کیا۔


چور نے برائی چھوڑنے کی نیت کی اور خدا نے اسے اس گناہ سے بچا لیا۔جوخدا کی راہ  ایک قدم بڑھتا ہے وہ بندے کی طرف

دس    قدم  بڑھتا ہے۔



:مزید پڑھیں