دل ہی تو ہے نہ سنگ و خشت، درد سے بھر نہ آئے کیوں،
روئیں گے ہم ہزار بار، کوئی ہمیں ستائے کیوں۔
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے،
بہت نکلے میرے ارمان، مگر پھر بھی کم نکلے۔
گزر گئے پلک جھپکتے، ہم نے جانا تھا کتنا،
کہ عشق میں ہر ایک لمحہ، زندگی کا ہوتا ہے قیمتی۔
محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا،
اسی کو دیکھ کر جیتے ہیں، جسے دیکھ کر مر جائیں۔
ہم وہاں ہیں، جہاں سے ہم کو بھی خبر نہیں،
ہاں، کبھی خود کو بھولے ہیں، کبھی تیری خبر نہیں۔
عشق نے گزرنے نہ دیا، وقت کی قید میں،
خود کو تو بکھرا دیا، مگر تمہیں بسا دیا۔
یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصالِ تو ہو،
اگر اور جیتے رہتے، تو کیا کرتے۔
داغ دل سے یہ کہنا ہے، درد کی شروعات ہے،
محبت میں سب کچھ گوارا ہے، پھر بھی یہ غم کی بات ہے۔
ہر اک بات پہ کہتے ہو تم کہ تم کیا ہو،
تمہاری یاد میں میری خاموشی کی زباں ہے۔
تو میرے دل کی دنیا میں رہتا ہے،
تُو جو ہو تو سب کچھ ہے، نہ ہو تو سب کچھ نہیں۔
ہم نے اپنی محبت کا کوئی حساب نہ رکھا،
زندگی کو تو اپنی خوشبو سے مہک دیا۔
درد عشق کا کہاں کم ہے،
بہت کچھ سنا ہے، مگر یہ کم نہیں ہے۔
سبھی کچھ بھلا دیا، مگر تمہیں نہیں بھولے،
یادوں کے چوراہے میں تمہیں چھپا رکھا ہے۔
آنکھوں کی روشنی میں، تمہاری تصویر ہے،
محبت کا یہ سفر کبھی نہ ختم ہونے والا ہے۔
عشق کا ہر زخم میرے دل کی گہرائی میں ہے،
تمہاری یاد کے سائے میں میری ہر خوشی ہے۔
محبت کی گلیوں میں، کوئی نہ ہو،
پھر بھی دل کی دھڑکن میں تم ہو، یہ جستجو ہے۔
چمن میں پھولوں کی طرح، تم میری جان ہو،
محبت کے ہر رنگ میں، تمہاری پہچان ہو۔
دھیما سا یہ درد، میرے دل کی کہانی ہے،
محبت کی ہر ایک یاد، میری زندگی کی نشانی ہے۔
کوئی خواب ہو، کوئی حقیقت ہو،
محبت کی یہ دنیا تمہاری ہی ہو۔
تمہاری یاد میں یہ دل بے قرار ہے،
محبت کی داستان کا یہ سب سے حسین اقرار ہے۔